by Nayyer Abdul Rab
اپنی زندگی کا سب سے اہم اور مرکزی کردار ہم خود ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہر شخص اپنے نقطہ نگاہ سے خود کو بالکل درست سمجھتا ہے۔ وہ دوسروں کیلۓ سخت گیر منصف اور اپنے لیے بہترین وکیل بن جاتا ہے۔ جب بھی زندگی میں ایسا کوئی موقع آئے۔ اکثر ہوتا رہتا ہے۔ تو ضروری ہو جاتا ہے کہ ہم اپنی ذات کے دائرے سے باہر نکل کر، خود کو ایک باہر والے کی نظر سے دیکھیں؛ تا کہ اپنی سوچ کا منصفانہ اور تنقیدی جائزہ لے سکیں ۔ لیکن اسکے لئے اندر کی دستک سننا اور اسے سمجھنا بے حد ضروری ہے۔ یہ دستک ہم سنتے ضرور ہیں لیکن اکثر نظر انداز کر جاتے ہیں۔ آپ اسے ہمارے ضمیر کی، ہمارے لاشعور کی آواز بھی کہ سکتے ہیں۔ یقین کیجیۓ کہ اگر ہم یہ آواز، یہ دستک سننے کے قابل ہو جائیں تو ہمارے بہت سارے مسائل ۔ گھریلو سے لے کر پیشہ وارانہ تک بہ آسانی حل ہوجائیں ۔ 33 سچے واقعات پر مشتمل یہ کتاب پڑھ کر آپ کو معلوم ہو گا کہ اندر کی دستک کیسے سنی جائے ، اور یہ بھی کہ ایک کوچ اس معاملے میں آپ کی کیسے مدد کر سکتا ہے؟ ہر واقعے کے اختتام پر کچھ سوالات دیئے گئے ہیں تا کہ قارئین خود بھی غور کر سکیں کہ اگر انہیں ایسی صورتحال کا سامنا ہو تو انکا اپنا ردعمل کیا ہونا چاہیے۔ امید ہے کہ آپ اس کتاب کو اپنی ذاتی، گھریلو اور پیشہ وارانہ زندگی میں مفید و کارآمد پائیں گے ۔
Rs: 1500