by Habib Ullah Akhtar
سیرت ام المؤمنین حضرت سودة بنتِ زَمعہ گفتگوپبلی کیشنز کے زیر اہتمام ”سلسلۂ سیرتِ امہات“ تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔اس سلسلے میں سب سے پہلے ”امہات الرسول“ کے عنوان سے رسول اکرم ﷺ کی حقیقی والدہ اوررضاعی ماؤں کا تذکرہ آپ قارئین نے ملاحظہ کیا۔اس کے بعد آپ ﷺ کی ازواجِ مطہرات جو بنص ِ قرآنی ”امہات المؤمنین“ ہیں،ان کی سیرت کا سلسلہ شروع کیا گیا۔ اس سلسلے کی پہلی کتاب آپ ﷺ کی سب سے پہلی زوجہ مکرمہ حضرت خدیجہ r کے حوالے سے گزشتہ برس آپ کی خدمت میں پیش کی جاچکی ہے۔ اب اس سلسلے کی تیسری، اور ”امہات المؤمنین“ کے حوالے سے دوسری کتاب، آپ ﷺ کی دوسری زوجہ محترمہ حضرت سودہ بنت زمعہ r کے حوالے سے آپ کی خدمت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل ہورہی ہے۔ امید ہے کہ آپ گزشتہ دوکتابوں کی طرح اس کتاب سے بھی مستفید ہوں گے۔ یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ انسانی زندگی کے تمام شعبوں میں سب سے زیادہ اہمیت خاندانی نظام،خانگی زندگی اورگھریلو حالات کو حاصل ہے۔ گھریلو حالات فرد پر اثر انداز ہوتے ہیں؛ افراد کے رویّوں کا اثرخاندان پرپڑتا ہے اورکئی خاندانوں سے مل کر ایک معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔ ایک بہترین اورمثالی معاشرے کی تشکیل کے لیے ہر فرد کو اچھے اورمثالی گھریلو حالات کی ضرورت ہوتی ہےاور، ایک مسلمان کے لیے، اس سلسلے میں بھی بہترین نمونہ رسول اکر م ﷺکاگھر ہے۔ قرآن کریم نے امہات المؤمنین کو رسول اللہ ﷺ کی شخصیت کے ساتھ جوڑ کر مؤمنین کی ماؤں کے طورپر پیش کیا ہے۔ نبی کریم ﷺ کے ساتھ ان خواتین کے تعلق اورامت کے لیے اس نسبت کی اہمیت کوقرآن نے ان الفاظ میں بیان کیا ہے: ”پیغمبرﷺ (اپنی زندگی میں ذاتی طورپر اوروفات کے بعد اصولی طورپر)اہلِ ایمان کے لیے سب سے زیادہ مقدم حیثیت رکھتے ہیں اورپیغمبرﷺ کی بیویاں، مومنوں کی مائیں ہیں۔“ اس کی وجہ یہ ہے کہ پیغمبر دنیا میں خدا کا نمائندہ ہوتا ہے۔ پیغمبر کی تعلیمات کی عظمت کوقائم رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ اس کا وجودلوگوں کی نظر میں مقدس وجود ہو۔حتٰی کہ اس کی بیویاں بھی لوگوں کے لیے قابل احترام قرار پائیں۔یعنی جس طرح انسان اپنی ماں کی مؤدبانہ اورمعلمانہ حیثیت کا بغیر اعلان ہی قائل ہوتا ہے اورہمیشہ ماں سے دانش عملی سیکھتا رہتا ہے۔ بالکل یہی حیثیت مؤمنین کے لیے نبی ﷺ کی ازواجِ مطہرات کی ہے۔ اسی لیے امہات المؤمنین کی سیرت وکردار اورحیات وخدمات کا ہرگوشہ تمام امت کے لیے، بالخصوص ہماری خواتین کے لیے، ایک روشن راستہ اورقابل ِتقلید نمونہ ہے۔ رسول اکرمﷺکے گھر میں گزرے ہوئے امہات المؤمنین کے لمحات، قیامت تک کے لیے دین ودنیا کی فلاح وکامیابی کے ضامن ہیں ،اُن کی حیاتِ طیبہ کے سبق آموز واقعات کو پیش کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم سب اُن سے رہنمائی حاصل کرکے،اوران پرعمل پیرا ہوکر،آج کے انحطاط پذیر معاشرے میں مثبت اورخوشگوار تبدیلی کا باعث بن سکیں۔
Rs: 1200